ماسکو30مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے روس کے ساتھ مبینہ تعلقات کے بارے میں پہلے ہی تفتیش جاری ہے۔ ایسے میں امریکی سینیٹر جان میککین نے روسی صدر ولادی میر پوٹن کو داعش سے بڑا خطرہ قرار دے دیاہے۔تجربہ کار امریکی سینیٹر جان میککین نےآسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی)سے گفتگو میں کہا، میرے خیال میں عالمی سلامتی کے لیے پوٹن دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ یا داعش سے بڑا خطرہ ہیں۔ میککین اپنی ہی ریپبلکن پارٹی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے ناقد ہیں۔ ان کے بقول امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔میککین نے کہا کہ ان کے خیال میں اسلامک اسٹیٹ خوفناک چیزیں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، مگر روسی (امریکا میں) جمہوریت کی بنیادوں کو برباد کرنے کی کوششیں کرتے رہے ہیں اور ابھی بھی کر رہے ہیں۔
اور ایسا امریکی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے کیا گیا۔ماسکونے فرانسیسی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔میککین نے اپنے اس بیان میں تسلیم کیا کہ ان کے پاس اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت تو نہیں ہیں لیکن روس نے ایسا کیا ہے اور کر رہا ہے، ماسکو نے فرانسیسی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔ میککین کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب ٹرمپ کی انتخابی ٹیم پر روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے الزام تراشی کی جا رہی ہے۔ میککین کہتے ہیں، میری نظر میں یوکرائن جیسے خود مختار ملک کو غیر مستحکم کرنے والے پوٹن بالٹک ریاستوں پر بھی دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میں روسیوں کو اب تک کا سب بڑا خطرہ تصور کرتا ہوں۔